Dhal gai hijr ki raat By sumaira shreef toor Download complete urdu novel 2024 html

Novelslounge is a platform for social media writers.we have started a journey for Social media writers to publish thier content.

“حمدہ پلیز بات کریں ہمارا نکاح ہوا ہے میں نے آپ کو کال کی ہے کوئی نازیبا حرکت نہیں کی۔”وہ پہلے ہی باقر علی کی حرکتوں کی وجہ سے پریشان تھا ایسے میں حمدہ کا رویہ اس کا ٹیمپر لوز ہوا تھا۔
“میں اماں کو بلوا دیتی ہوں کوئی خاص بات ہے تو ان سے کر لیں۔” عمر کی دھمکی پر دوسری طرف سے پرسکون انداز میں جواب ملا تھا۔
“میں نے اگر چاچی سے بات کرنی ہوگی تو ان سے ڈائریکٹ بات کروں گا اپ بتائیں اپ کی میری کالز پک نہیں کر رہی۔”شروع میں تلخی سے مگر اخر میں دی میں لہجے میں کہا۔
“مجھے یوں بات کرنا اچھا نہیں لگا اس لیے میں کال رسیو نہیں کرتی تھی ہمارا صرف نکاح ہوا ہے رخصتی تو نہیں نا۔”حمدہ کا وہی سنجیدہ انداز تھا۔
“آپ میری بیوی ہیں رخصتی تو محض ایک فارمیلٹی ہے نکاح سے بڑھ کر بھی شادی کی کوئی رسم ہوتی ہے تو وہ بتا دیں میں وہ بھی کروا لیتا ہوں۔”حمدہ کے الفاظ پر عمر نے کچھ غصے سے کہا تو دوسری طرف خاموشی چھا گئی اور پھر کچھ توقف کے وہ کہنے لگی۔
“مجھے اچھا نہیں لگتا میں اپ سے بات کروں اور کسی کو کچھ کہنے کا موقع ملے بھلے ہمارے درمیان بہت جائز رشتہ ہے۔”عمر نے لب بھینچ لیے وہ تو سمجھا تھا کہ نکاح ہو چکا ہے اپ سب کلیئر ہو چکا ہے۔ حمزہ کا گریز اسے طیش تلا رہا تھا۔
“اوکے اب آپ نے تبھی بات ہوگی جب اپ رخصت ہو کر میرے روبرو میرے بیڈ روم میں ہوں گی اللہ حافظ۔”عمر نے بہت سنجیدگی سے کہتے کال بند کر دی تھی جبکہ دوسری طرف حمدہ عمر کے رویے پر ایک دم پریشان ہو کر اپنی جگہ جامد سے کھڑی رہ گئی تھی۔

Leave a Comment

Your email address will not be published.