Meri takmeel tum ho by waryal Khan download complete urdu novel 2024 html

Novelslounge is a platform for social media writers.we have started a journey for Social media writers to publish thier content.

“میرے سے نکاح کے بعد بھی میری حکم عدولی کر رہی ہیں میں نے آپ کو منع کیا تھا نا کہ آپ ٹونی اور اس کے گھر والوں سے کوئی تعلق نہیں رکھیں گی پھر کیوں ملتی ہیں اپ ان سے۔”
“آپ کون ہوتے ہیں مجھے روکنے والے کس نے دیا ہے آپ کو یہ حق
” سلار سے زیادہ چنگارتا لہجہ مشال ہمدانی کا تھا۔
“مذہباً اور قانوناً مجھے یہ حق حاصل ہے کہ میں سالار یزدانی آپ کو برائی کے راستے پر جانے سے روک سکوں اور آپ کے والد وقار حمدانی نکاح کی صورت میں یہ حق مجھے دے چکے ہیں مجھے۔” سالار نے دانت پیستے ہوئے تضحیک امیز لہجے میں سے اس تلخ حقیقت سے روشناس کروایا۔
“میں نہیں مانتی اس نکاح کو زبردستی کا ویسے بھی کوئی نکاح نہیں ہوتا۔”
“نکاح نکاح ہی ہوتا ہے مشال ہمدانی زبردستی کا ہو یا اجازت سے۔” اس نے باور کرایا۔
“میں نے صرف پاپا کے کہنے پر حامی بڑھی تھی ورنہ مجھے نا اپ میں کوئی دلچسپی ہے نہ اس نکاح میں اور ایک بات میری کان کھول کر سن لے ٹونی سے ملنے سے دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی مجھے۔” کہتے ہوئے وہ رکی نہیں اور باہر کی جانب قدم بڑھا دیے۔اس کے اندر اس سے پہلے کہ اس کے بڑھتے قدم اس کی باغیانہ سوچوں کا ساتھ دیتے سلار نے ایک ہی جھٹکے میں اس کا بازو اپنی جانب کھینچتے اسے اپنے بیڈ پر پٹخ دیا۔دونوں بازو کہنیوں کے سہارے بیڈ پر اسے گرد ٹکاتے ہوئے اس پر جھکتا چلا گیا۔اتنے قریب کی مشال کے لیے سانس لینا دوبھر ہو گیا۔
“ایک بات تم بھی میری کان کھول کر سن لو مشال سالار یزدانی میں تمہاری اس نادانی کو آج پہلی اور اخری غلطی سمجھ کر معاف کررہا ہوں آج کے بعد اگر تم ڈونی سے ملی یا اس سے بات بھی کرنے کی کوشش کی تو اسی سمیت زندہ زمین میں گاڑھ دوں گا۔”اس کی ٹھوڑی کو سختی سے ہاتھ کی انگلیوں میں دبوچ کر اپنی جانب موڑا۔تکلیف سے انسو بے اختیار بہہ نکلے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published.