Muhabbat ek sagar By Farhat ishtiaq download complete urdu novel 2024 html

Novelslounge is a platform for social media writers.we have started a journey for Social media writers to publish thier content.

“تیمور مجھے جانے دیں پلیز۔”
اس کی کمر دیوار سے ٹکرائی تھی۔خود کو اس سے بچانے کیلیے وہ مزید پیچھے نہیں جاسکتی تھی جبکہ وہ چہرے پہ خوفناک سی چمک لیے ایک ایک قدم سکون سے اٹھاتا اس کے عین سامنے آکر کھڑا ہوگیا تھا۔وہ بری طرح کانپ رہی تھی۔
“کیا سنا ہے تم نے۔”اس کا ٹھنڈا برف جیسا لہجہ اس کے جسم سے جان نکال رہا تھا۔
“کچھ نہیں سنا میں نے۔بائی گاڈ میں نے کچھ نہیں سنا۔”وہ روتے روتے چلائی۔
“مجھے جانے دیں۔پلیز مجھے جانے دیں۔”سخت سردی میں وہ پوری کی پوری پسینے میں نہاگئی تھی۔
“جو کچھ سنا ہے اگر کسی سے کہا تو یاد رکھنا جو ایک قتل کرسکتا ہے وہ دو تین چار پانچ کتنے قتل کرسکتا ہے۔”وہ اس کا چہرہ ہاتھوں میں پکڑ کر غرایا۔اس کے ہاتھوں کی آہنی گرفت اس کے جسم و جان میں درد کی شدید لہر دوڑا گئی تھی۔
شدید تکلیف اقر خوف کے مارے وہ جواب میں کچھ نہیں بول پائی تھی۔ایسا لگ رہا تھا جیسے ایک لمحے میں وہ اسے قتل کر ڈالے گا۔اس نے زور سے چلا کر خان بابا کو بلانے کی کوشش کی مگر وہ اس کا ارادہ بھانپ کر پہلے ہی اس کے منہ پر ہاتھ رکھ چکا تھا۔کتنی دیر وہ اس کے منہ پہ ہاتھ رکھے رہا تھا یہاں تک کہ اسے سانس لینے میں دشواری پیش آنے لگی۔وہ بری طرح مچلتی خود کو چھڑانے کی کوشش کررہی تھی۔اس کے ہاتھ ہٹتے ہی ہانیہ نے ایک اور بار چلانے کی کوشش کی تو اس نے ایک زوردار تھپڑ اس کے منہ پہ دے مارا تھا۔اس کا سر دیوار سے ٹکرایا۔
“میں تمہیں جانے دے رہا ہوں ہانیہ محمود لیکن اگر تم نے پولیس کو اطلاع دینے کی کوشش کی تو تمہاری عزیز از جان پھپھو کی زندگی کی میرے پاس کوئی ضمامت نہیں ہوگی۔وہ تم لوگوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچانا چاہتا لیکن اگر کوئی میرے راستے میں آیا تو میں اسے چھوڑوں گا نہیں از اٹ کلئیر؟وہ سرد و سفاک لہجے میں بول رہا تھا۔

Muhabbat ek sagar By Farhat ishtiaq

Leave a Comment

Your email address will not be published.