Novel’s lounge is a platform for social media writers. We have started a journey for social media writers to publish their content. “بہت خوبصورت آواز ہے آپ کی۔۔۔ سامنے والے پر سحر طاری کردینے کا ہنر ہے آپ کی آواز میں۔۔۔” عزیر کے لفظوں نے اس کے قدم کو روکا تھا۔۔۔ مڑ کر اس نے عزیر کو مسکرا کر دیکھا۔ “شکریہ” ایک ادا سے اپنی تعریف وصول کی تھی اس نے۔ “ویسے یہ آپ کے ساتھ زیادتی ہے۔۔۔” اسے جاتے دیکھ وہ دوبارہ بولا شمع نے مڑ کر ایک ابرو اچکائی “اس محفل کا نام “محفلِ چاندنی” کی جگہ “محفلِ شمع” ہونا چاہیے تھا کیونکہ اس محفل کی اصل جان تو آپ ہے۔۔۔” آگے بڑھ کرعزیر نے ایک ٹرانس کی کیفیت میں اس کی ناک میں چمکتی بالی کو چھونا چاہا تھا۔ شمع بیچ راہ میں ہی اسکاہاتھ تھام چکی تھی۔ “قدر کا شکریہ مگر ہم اتنے بھی وزراء نہیں جو مفت میں مل جائے۔۔۔” اس کا ہاتھ چھوڑتی وہ اپنی خوبصورت مسکراہٹ سے نوازتیوہاں سے جاچکی تھی۔ عزیر محسن اس وقت، اس پل “شمع” کی محبت میں گرفتار ہوچکا تھا۔۔۔ کئی بار وہ اپنے باپ سے پیسے چرا کر اس کی محفلوں کاحصہ بن چکا تھا مگر تنہائی کبھی میسر نہیں آئی تھی اور کل رات آخر کو جو اس نے چاہا وہ پالیا۔۔۔۔ وہ نہیں جانتا تھا کہ وہ کیا کر رہا ہے، بس اسے شمع چاہیےتھی اس کا ساتھ چاہیےتھا۔۔۔ اور کسی چیز سے اسے غرض نہ تھی۔ نہ اپنے ماں باپ سے،نہ کسی ا ور رشتے سے۔۔۔ شمع چاہیےتھی۔۔۔فقط وہی۔۔۔