Teri awaz k saey by bushra rehman Download complete urdu novel 2024 html

Novelslounge is a platform for social media writers.we have started a journey for Social media writers to publish thier content.

“یہ صرف میرا بیڈ روم ہے میری بیوی کا کمرہ علیحدہ ہے میں اس کمرے میں سارا وقت اپنی مرضی سے گزارتا ہوں اپنی بیوی کے ساتھ نہیں رہتا۔”
تنہائی محسوس نہیں کرتے اندر سے میرا دل بلیوں اچھل رہا تھا۔
“یہاں بیٹھو میرے بیڈ پر عرصہ سے تمنا تھی تو میں یہاں بیٹھے ہوئے دیکھوں۔”
“میں اکثر سوچتا ہوں محبت عجیب چیز ہے میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ جب میرے دو بچے ہو جائیں گے تو میں زندگی کے اگے ہتھیار ڈال دوں گا اور مجھے ایک لڑکی سے محبت ہو جائے گی اور محبت بھی ایسی۔”وہ تھوڑا سا رکا اور میرا ہاتھ تھام لیا۔
“میں سمجھ گیا ہوں تم ایک روایتی لڑکی ہو اور تم مجھ سے باقاعدہ شادی کرنا چاہتی ہو میں بھی یہی چاہتا ہوں اپنی بیوی کو طلاق دینا چاہتا ہوں مگر اب جو اس بیماری اڑے آئی ہے۔میری بیوی ٹھیک بھی ہو سکتی ہے مر بھی سکتی ہے اگر وہ ٹھیک ہو کر اگئی تو پھر بھی میں اسے طلاق نہ دے سکوں گا۔ سارا خاندان تھو تھو کرے گا کہ میں نے بیمار عورت کو ٹھکرا دیا اور اس کی زندگی کتنی ہے یہ تو ہم میں سے کوئی بھی نہیں جانتا تم اس وقت مجھے سہارا دو۔”
“کوئی بات نہیں۔” میں نے لزرتے ہوئے کہا۔آپ انتظار کریں۔
“انتظار۔مزید کتنے سال۔میں دو سال سے اگ میں جل رہا ہوں اور مجھے معلوم ہے تم بھی جل رہی ہو۔ ہم ان بکھیڑوں میں کیوں پڑھیں تم نکاح فسخ کرواؤ۔میں طلاق دوں۔بڑے واحیات مرحلے ہیں کیوں نہ تیسری راہ تلاش کی جائے۔”
“تیسری راہ۔” میں نے جیسے خواب میں پوچھا۔
“سنو جانم انگلینڈ سے آنے کے بعد میں اپنی بیوی کو گاؤں بھیج دوں گا۔وہ مستقل وہی رہے گی اور تم یہاں میرے اس کمرے میں میرے دل میں۔”وہ قریب ہوا میں دور ہٹ گئی۔
“پھر جب حالات میرے حق میں ہوئے شادی بھی کر لیں گے کیوں دوری کی سزا کاٹیں اب زمانہ بدل گیا ہے دنیا بھر میں ایسے بندوبست ہوتے ہیں تم اتنی تعلیم یافتہ ہو کہ اتنی روایتی نہ بنو۔”وہ میری طرف قدم بڑھانے لگا مجھے نہیں معلوم میں کیسے اس کمرے سے باہر ائی جس کمرے میں میری جنت تھی پھر الٹے پاؤں بھاگی سڑک پر بھاگتے ہوئے مجھے یوں محسوس ہوا نیویارک جیسی بند والا عمارتیں میرے سر پہ گررہی ہو۔

Leave a Comment

Your email address will not be published.