Tujhe ainy me utar loon by Aan Fatima |Complete Novel|Best urdu novels 2022|

Novelslounge is a platform for social media writers.we have started a journey for Social media writers to publish thier content.
tujhe ainy me utar loon,written by Aan Fatima,social romantic novel,full of suspense and thrill and fun.

tujhe-ainy-me-utar-loon-by-Aan-fatima-complete-urdu-novel-2022

“تم اتنی رات گئے کسی انجان لڑکے کے ساتھ۔کون ہے یہ لڑکا اور تم اس کی باہوں میں باہیں ڈالے کیوں کھڑی ہو۔”
انہوں نے مسلسل بجتی بیل کی بدولت اشتعال کے عالم میں جوں ہی داخلی دروازہ واں کیا دروازے پہ ایستادہ نشاط کے ساتھ موجود لڑکے کو دیکھ گرج کر بولے جو اس کے شانے پہ ہاتھ ٹکائے مزے سے کھڑی چیونگم چبا رہی تھی جبکہ اس کے مقابلے میں وہ لڑکا خاموشی سے چہرہ جھکائے مظلومیت کی تصویر معلوم ہورہا تھا۔ان کے تن بدن میں آگ لگ گئی۔
“یہ میرے مزاجی خدا ہیں چچا جان۔سر کے تاج ہیں دل کی سلطنت کے حکمران ہے ہاتھوں کی لکیروں میں براجمان ہیں مختصر یہ نشاط عالم کی جان ہیں۔”


وہ اس لڑکے کے شانے پہ چہرہ چھپاتے مصنوعی شرماتے ہوئے بولی۔اس کی حرکت پہ لڑکے کا چہرہ خفت سے سرخ ٹماٹر ہوگیا جو اب ذور ذور سے اس کے گالوں کو کھینچ رہی تھی۔
“تمہارا دماغ ٹھکانے پہ ہے نشاط کیا فضول بکواس کررہی ہو۔کونسا شوہر کہاں کا شوہر۔کونسا چاند چڑھا آئی ہو۔”
اس کی ماں اپنے دیور کے چہرے پہ چھائی سرخی دیکھتے سرعت سے اس کی جانب بڑھی اور اس کے بازو کو جھٹکا دیتے ہوئے بولی۔
“افف او ماں جانتی ہوں میری تو کوئی عزت نہیں ہے اس گھر میں حالانکہ ان لوگوں کا پیٹ میری بدولت ہی بھرتا آرہا ہے مگر کم از کم میرے شرمیلے لال ٹماٹر جیسے شوہر کو تو عزت دیں آفٹر آل ہی از مائی سر کا تاج۔ایک مزے کی بات بتاؤں اتنا تو آفس کی کسی فائل پہ سائن کرکے مزا نہیں آتا جتنا اس نکاح نامے پہ کرکے مزہ دوبالا ہوگیا ہے۔”
وہ محبت بھری نگاہوں سے اس کی جانب دیکھتے ہوئے مزے سے قہقہہ لگاتے ہوئے بولی تو اس لڑکے کو ذبردست قسم کا اچھو لگا البتہ اس کی بےباکی پہ سب کی نگاہیں پھٹی کی پھٹی رہ گئی جو اب بےنیازی سے اپنے کھلے بالوں کو ہاتھوں سے سنوار رہی تھی۔
“تم ابھی کے ابھی دفعہ ہوجاؤ یہاں سے۔ہم نہیں جانتے تمہیں نا ہی ہمارا تمہارے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔یہ نکاح ہماری رضامندی سے نہیں ہوا۔اس کا نکاح اپنے چچا ذاد سے ہونے والا تھا میرے بیٹے سے۔بول کیوں نہیں رہے جواب میں کچھ۔کیا منہ میں سپاری رکھی ہوئی ہے۔”
اپنے چچا جان کو اس پہ غراتے دیکھ وہ ماتھے پہ شکنیں سجائے بےپرواہی سے اس کے عین سامنے آئی تھی۔ہیل کی مخسصوص ٹک ٹک کی آواز کشادہ لاؤنج میں گونجتے سب کی توجہ اس کی جانب مبذول کراگئی اس کی پشت پہ موجود وہ مٹھیاں بھینچ کر رہ گیا۔
“اے ٹھگز اوہ سوری چچز ڈونٹ اندر ایسٹیمیٹ دی پاور آف مائی شوہر۔دراصل معصوم سا شوہر ہے ذرا ذرا سی آہٹ پہ سہم جاتا ہے بہت ڈرتا ہے میرے سے دیکھ نہیں رہے اس کی شکل کیسے اتری ہوئی ہے بیچارہ۔کوئی بات نہیں میں تمہیں ان جیسے فریبی انسان اوہ سوری فریبی دنیا کا سامنا کرنا سکھادوں گی اور ہاں وہ نا میں نے اسے دھمکی دی تھی کہ اگر تم نے وہاں جاکر ذرا سا بھی منہ کھولا تو میں اپنے نئے نویلے دلہے کا منہ توڑ دوں گی۔ڈر گیا سالا۔آئی میں بیچارہ۔


وہ آنکھیں پٹپٹا کر بولتی دل میں اتر جانے والی نگاہوں سے اس کی جانب دیکھنے لگی جواباً وہ ہنوز نگاہیں جھکائے کھڑا رہا البتہ دل میں ایک لاوا سا ابل رہا تھا۔
“اوکے ماں اب میں چلتی ہوں دراصل یہ تو ہماری ویڈنگ نائٹ کا ایک لمحہ بھی ضائع نہیں کرنا چاہتے تھے مگر پھر مجھے اپنے پیارے چچا جان کو اٹیک بھی تو دینا تھا اوپس سوری خوشخبری بھی تو سنانی تھی امید ہے کہ یہ آپ کے گلے میں پھندا ہی ثابت ہوئی ہوگی۔اب میں چلتی ہوں بائے بائے چچا جان اینڈ سویٹ چاچی جو صرف کہنے کی حد تک ہی سویٹ ہیں۔چلیں ہسبینڈ جی۔”
وہ اس کا ہاتھ سختی سے تھامتے چمکتی نگاہوں سمیت بولی۔اس کی ماں بہن ابھی بھی غشی کے عالم میں اس کی پشت کو تک رہی تھی جو اشاروں ہی اشاروں میں اسے کچھ بولتے دانت پیس رہی تھی۔

Download free Novel

, , ,

مکمل ناول پڑھ کر اپنی رائے کا اظہار کرنا نا بھولیں

All rights reserved to novelslounge.

1 thought on “Tujhe ainy me utar loon by Aan Fatima |Complete Novel|Best urdu novels 2022|”

Leave a Comment

Your email address will not be published.