woh mohtasib hai by ume maryam download complete urdu novel 2024 html

Novelslounge is a platform for social media writers.we have started a journey for Social media writers to publish thier content.

“کیا ہو گیا ہے تمہیں ثانیہ کیا میں تمہیں جانتا نہیں۔کیا تم اپنے اوپر ایک سوکن برداشت کر پاؤ گی”
“سٹاپ اٹ وقار طنز مت کریں مجھ پر۔”وہ ایک دم سے پھنکاری۔
“آپ کا مطلب ہے میں بہت تنگ دل ہوں۔سوکن برداشت نہیں کر پاؤں گی وقار یہ مشکل ضرور ہے مگر بچوں کی خاطر مجھے یہ جبر کرنا ہے خود پہ مجھے اپ کی خوشی عزیز ہے وقار ل۔میری ذرا سی ذہنی کشادگی ہمیں بہت بڑی خوشیاں دے سکتی ہے تو کیا مجھے ایسا نہیں کرنا چاہیے۔”وہ انہیں سوالیہ نظروں سے تکنے لگی۔
“پتہ نہیں جو بھی کر رہی ہو تم خود کر رہی ہو کل کو مجھے الزام مت دینا۔”وہ لاتعلقی سے کہہ کر کھانے کی سمت وجہ ہوگئے اور ثانیہ کے اندر زہر بڑھنے لگا۔
“ابھی سے یہ حال ہے تو بعد میں کیا ہوگا کہیں میں غلطی تو نہیں کر رہی۔” اگلے ہی لمبے اس نے سر جھٹک دیا اتنی کمزور نہیں ہوں میں اس نے ہر خدشے سے دامن چھڑا لیا۔
“میں نے لڑکی دیکھ لی ہے میرا خیال ہے اگلے جمعے کو نکاح کی سنت ادا کر دی جائے۔” ثانیہ نے گویا دھماکہ کیا تھا وہ ٹھٹک کر انہیں دیکھنے لگے۔
“ثانیہ تم ہتھیلی پر سرسوں جما رہی ہو پھر اماں جان۔ان کا سوچا ہے۔ سرے سے ابھی خبر ہی نہیں ہے انہیں۔اس ان کا لہجہ نہ چاہتے ہوئے بھی درشتگی سمیت لایا۔ثانیہ نے یوں سر جھٹکا جیسے ناک سے مکھی اڑائی ہو۔
“اگر میں اماں جان کو انوالو کرتی تو یہ کام سالوں پہ اٹک سکتا تھا۔”وہ تیز لہجے میں بولی۔
“تو آپ کا کیا مطلب ہے اپ کسی بھی راہ چلتی کو اس گھر میں لے آئیں گی۔”وقار حسین کو شدید غصہ ایا ثانیہ گڑبڑا سی گئی۔
“بھائی میں نے کب کہا کہ وہ راہ چلتی ہے خاندانی بھی ہے اور شریف بھی۔بس ذرا گھریلو حالات ٹھیک نہیں ہیں میں نے سوچا کیوں نہ اس طرح کسی غریب کے سر پر ہاتھ رکھا جائے۔ ثواب بھی ملتا ہے۔” وہ بڑے محتاط سے انداز میں انہیں مطمئن کر رہی تھی۔

Leave a Comment

Your email address will not be published.