Zindan-e-Mohabbat by Qanita Khadija// Epi 6// Online Reading Novel

Novel’s lounge is a platform for social media writers. We have started a journey for Social media writers to publish their content.

“تم؟۔۔ تم کون ہو؟” اسے خود سے پرے کیے عزیر تیزی سے اپنی جگہ سے اٹھا تھا۔
“میں چاند سے بھی زیادہ خوبصورت چاندنی” بالوں کی لٹ انگلی پر گھمائیں وہ ایک ادا سے بولی۔
“تم چاند ہو یا سورج میرا اس سے کوئی لینا دینا نہیں۔۔۔ مجھے بس میری ‘شمع’ سے مطلب ہے”وہ غصے سے بولا۔
چاندنی کے ماتھے پر بل در آئے۔
“لگتا ہے کسی نے آپ کو آگاہ نہیں کیا؟” وہ بروقت مسکرا کر بولی۔
“کس حوالے سے؟”
“یہی کہ آج کی خاص رات آپ چاندنی کی باہوں میں گزار ے گے۔۔” اس کے قریب ہوئے دونوں ہاتھ اس نے عزیر کے سینے پر رکھے تھے۔
جسمانی طور پر وہ کہی سے بھی بیس سال کا جوان لڑکا نہ لگتا تھا۔
“اور یہ فیصلہ کس نے کیا؟” دانت پیسے اس نے جواب مانگا تھا۔
“آپ کی شمع نے۔۔۔” وہ طنزیہ مسکرائی۔
عزیر نے غصےسے مٹھیاں بھینچی ۔۔
“بات سنو میری تم جو بھی ہو سورج ، چاند، یا ستارہ۔۔۔ آئیندہ کبھی میری راہ میں مت آنا۔۔۔ میں یہاں جس کے لیے آتا ہوں مجھ پر میری ذات پر صرف اسی کا حق ہے سمجھی تم؟” انگلی اٹھائے اسے وارن کیا۔
غصے سے چاندنی کی آنکھیں لال ہوگئی تھیں۔
“ایسا بھی کیا ہے اس ‘بڈھی گھوڑی لال لگام ‘ میں جو مجھ میں نہیں ہے؟۔۔۔ اور کسی اور بات کا نہ سہی تو اسی کا پاس رکھ لے کہ وہ آپ کی ماں کی عمر کی ہے!” چاندنی غصے سے بولی
“ماں کی عمر کی ہے۔۔۔ ماں نہیں ہے اور نہ ہی تم میری ماں ہو سمجھی!”
“نہیں، نہیں سمجھی اور نہ ہی میں آپ کو اس کے پاس جانے دوں گی۔۔۔ آج رات کے لیے آپ پر صرف میرا حق ہے۔۔۔ صرف اور صرف چاندنی کا۔۔۔” وہ ہذیانی انداز میں چلاتی اس کا راستہ روک چکی تھی۔
عزیر کے الٹے ہاتھ کے تھپڑ سے وہ دو فٹ دور جاگری تھی۔۔
“کبھی بھی۔۔۔ کبھی بھی دوبارہ میرے راستے میں آنے کی غلطی مت کرنا!” ایک آخری بار اسے وارن کیے وہ کمرے سے باہر نکلا تھا۔

Zindan-e-Mohabbat by Qanita Khadija

Leave a Comment

Your email address will not be published.