Ab inkar ka mausam nahi By nabeela abar raja download complete urdu novel 2024 html

Novelslounge is a platform for social media writers.we have started a journey for Social media writers to publish thier content.

“میں نے تمہارے ساتھ نکاح کیا ہے ایسے ہی بھگا کر نہیں لایا ہوں۔”آج اس کا انداز بدلا ہوا تھا۔
“تو پھر جائیے میرے گھر والوں کو بتا دیجیے اپ نے مجھے کس جرم کی پاداش میں اغوای کیا تھا تاکہ وہ بھی اپ کے چہرے سے واقف ہو سکیں۔”
“جائیے ایک ایک فرد کو جا کر بتائیں کہ نریم احمد بے گناہ ہے اور اس رات کے بعد وہ بالکل اسی حالت میں آئی تھی جس طرح گئی تھی جائیں میری ڈیڈی امی بھابھی اور بھائیوں کو جا کر بتائیں کہ نریم پاکیزہ اور ان چھوئی ہے۔ وہ بہت ہسٹریکل ہو رہی تھی۔ اگر اس کی آواز کمرے سے باہر چلی جاتی تو اچھا خاصا مسئلہ بن جاتا۔
“پلیز تم چپ ہو جاؤ۔” اس نے بے انتہا نرم لہجے میں کہا۔
“پلیز فحال یہاں سے چلے جائیے ورنہ جانے میں کیا کر بیٹھوں۔ وہ اس کے اگے ہاتھ جوڑ گئی۔
“میں اس وقت کہاں جاؤں سارا گھر مہمان حضرات و خواتین سے بھرا ہوا ہے۔” وہ کہاں تک برداشت کرتا لہجے میں تلخی آ ہی گئی۔
“میں ہی چلی جاتی ہوں۔”وہ فیصلہ کن انداز میں بولتے قدم دروازے کی طرف اٹھانے لگے طارق نے اس کا آنچل کنارے سے تھام لیا۔
“کیا تماشہ بنوانا ضروری ہے۔” اس کی گرفت دوپٹے پہ مضبوط ہو گئی۔
“تماشہ تو آپ نے بنوا دیا ہے ہر شخص مجھے معنی خیز انداز میں دیکھ کر ایک دوسرے کے کان میں سرگوشی کرتا ہے کہ یہی ہے وہ لڑکی جو ایک رات اغوای کے بعد واپس آئی۔” ماضی کی ایک ایک بات آج یاد آرہی تھی۔ دل چاہ رہا تھا سارے کھولن آج ہی باہر نکال دے۔ طارق نے اس کا مہکا مہکا آنچل چھوڑ دیا اور جوتے اتارنے کی زحمت کیے بغیر لیٹ گیا۔

Leave a Comment

Your email address will not be published.