Ankhon se meri dekho by faiza iftikhar download complete urdu novel 2024 html

Novelslounge is a platform for social media writers.we have started a journey for Social media writers to publish thier content.

“سنا ہے اب تم خاصی بہتر لگ رہی ہو میرا مطلب ہے اب رباب کے کیے گئے میک اپ کے بعد لیکن میں سنی سنائی پہ یقین نہیں کرتا۔میں جب تک دیکھ نہیں لیتا اپنی دلہن چین نہیں آئے گا۔”
اس کے طویل جملے کے ابتدائیہ میں الجھی وہ خود کو تسلی دے رہی تھی کہ یقینا نصیب کا مطلب وہ نہیں جو اسے لگا کہ اچانک اس کے گھونگھٹ ٹوٹا دینے سے ہڑ بڑا کر رہ گئی چند سیکنڈ خاموشی سے گزرے۔اس کے کمرے میں انے کے بعد یہ واحد لمحات تھے جب اس کی زبان کو بریک لگی خوشنما اس خاموشی کی وجہ جاننے سے قاصر تھی۔
“یہ تمہاری رونمائی کا تحفہ۔”
“اچھا ڈیزائن ہے نا کنگنوں کا یو تو میں نے کبھی یہ خالص زنانہ شاپنگ نہیں کی پھر بھی دیکھ لو کتنی اچھی چوائس ہے میری۔” وہ اس کی کلائی کو کسی بے جان چیز کی طرح ادھر ادھر گھماتا ہر زاویہ سے اپنے خریدے کے کنگنوں کا جائزہ لیتا رہا۔
ان ہاتھوں کے سوائے اسے کبھی خود میں کوئی قابل ذکر چیز نظر نہ ائی تھی۔
“ارے کہیں تم گونگی تو نہیں مارے گئے یعنی ٹیکنیکل فولٹ بھی ہے۔”اس کے بھی نے تو خوش نما کو جیسے اگ ہی لگا دی چڑکر بولی۔
“جی کیا مطلب۔”
“چلو شکر ہے اتنا اطمینان تو ہوا کہ آواز سلامت ہے یعنی بالکل اندھیر نہیں پڑا۔”وہ سکون کی سانس لیتے ہوئے کہنے لگا۔
“اور آواز خاصی مدھر اور دل نشین سی بھی ہے۔” اس نے بلا شبہ پچھلے ادھے گھنٹے میں یہ پہلا جملہ اپنی نئی نویلی دلہن کی تعریف میں کہا تھا وہ شرماتے ہوئے دل ہی دل میں مسرور ہو ہی رہی تھی کہ نصیب کا اگلا جملہ اس نے سیدھا زمین پر پٹخ گیا۔
“اور کیوں نہ ہو ایسی شکل و صورت والی خواتین کی آوازیں ہمیشہ ہی خوبصورت ہوتی ہیں شاید خدا اس طرح ہی ازالہ کر دیتا ہے جیسے لتا لیلہ شازیہ منظور وغیرہ ویسے کبھی کبھی شکل اور آواز دونوں ہی سونے پر سہاگہ ہو جاتی ہیں جیسے نصیبو لال۔”
“کیا میرے وجود میں کچھ بھی ایسا نہیں کہ وہ اپنی ذات سے ہٹ کر ایک نظر مجھ پہ ہی ڈال لیتا۔”اس سوال نے اسے آئینے کے سامنے لا کھڑا کیا تھا۔

Leave a Comment

Your email address will not be published.