Ek Diya Umeed Ka by Mahnoor Mughal Complete Urdu Romantic Afsana 2024 html

Novelslounge is a platform for social media writers.we have started a journey for Social media writers to publish thier content.

اب آپ مجھے اپنے آنسوؤں کے سنگ رخصت کریں گی، میجر “وامق لغاری” کی بیوی اتنی کمزور ہرگز نہیں ہو سکتی
جس پر وہ جو اس کے سینے میں اپنا چہرہ چھپائے ہنوز سسک رہی تھی، اسکے لمس کی تاثیر اپنی رگ و جان میں اترتی محسوس کیے یکدم پُرسکون ہوئی اور اسکی بات پر نمدیدہ نگاہوں کو ہاتھوں سے مسلتی مسکراتی اپنی جگہ سے اٹھی۔
“بجا فرمایا آپ نے میجر صاحب، ‘میجر وامق لغاری’ کی بیوی نہ کبھی پہلے کمزور تھی اور نہ اب کمزور ہے جو اپنے شوہر کو دشمنوں سے مقابلے کرنے کے لیے اپنے آنسوؤں کے سنگ رخصت کرے”
جائے نماز کو تہہ لگائے رکھتی وہ پلٹی اور دھیمے قدموں سے ‘وامق لغاری’ کے پاس پہنچی جو اب صوفے پر براجمان ہو چکا تھا۔

“اچھا۔۔۔تو کیسے رخصت کریں گی مجھے”
اس نے شرارتی لب و لہجہ اپنائے پوچھا تو اسکی بات کا پس منظر سمجھتے یکلخت ہیں ‘آئنور لغاری’ کے چہرے پر قوس و قزاح کے رنگ بکھرے، پلکیں یک لخط ہی سرخ عارضوں کو سجدہ کرنے لگیں۔
اس حسین منظر کو “وامق لغاری” نے بڑی چاہت سے دیکھا تھا۔
ناجانے دوبارہ کبھی وہ اس منظر سے لطف اندوز ہو بھی سکے یا نہیں۔۔؟یہی سوچتے دل نے اس منظر سے نگاہ ہٹانے کی اجازت نہ دی۔
“میں آپکو اپنے سایہ محبت اور سایہ شفقت میں رخصت کروں گی، اس امید پر کہ مستقبل قریب میں پھر سے ان بانہوں کو اپنا مسکن پاتے، ان میں سماتے تمام غموں سے نجات پاتے سکون حاصل کر سکوں، اس امید پر رخصت کر رہی ہوں کہ پھر سے آپکی امامت میں نمازِ فجر ادا کر سکوں”
وہ اسکی آنکھوں میں دیکھتی اپنے دل کی بات بڑی خوبصورتی سے بیان کر گئی۔
ایک سحر تھا جو “آئنور لغاری” نے اپنی باتوں سے ‘وامق لغاری’ پر طاری کر دیا تھا۔

Ek Diya Umeed Ka by Mahnoor Mughal

Leave a Comment

Your email address will not be published.