kaanch ka maseeha by Asiya Saleem Download complete urdu novel 2023 html

Novelslounge is a platform for social media writers.we have started a journey for Social media writers to publish thier content.

“تم سیدھی طرح کیوں نہیں کہتی کہ رات اپنے آشناء اپنے یار کے ساتھ گزار کر آئی ہو۔”علی نواز نے عائزہ کی گردن زور سے دبانی شروع کردی تو اس کا دم گھٹنے لگا۔آنکھیں باہر کو ابلنے لگی۔
“نہیں۔نہیں یہ سچ نہیں ہے۔وقاص تو مُردوں کی سی حالت میں پڑا تھا اور یہ بھی سچ ہے کہ میں نے وقاص کو اس سے پہلے دیکھا بھی نہیں تھا۔وہ تو ہمیشہ سے ہی لندن میں پلا بڑھا ہے۔”وہ خود کو چھڑانے کی کوشش کرنے لگی۔
“بکواس بند کرو تم عائزہ۔میں یہ بات مان ہی نہیں سکتا کہ تم ایک دوسرے کیلیے اجنبی ہو۔تم اپنے اس مقدس پیشے کی آڑ میں یم سب کو بیوقوف نہیں بناسکتی۔تم اپنے اس آشنا کو موت کے منہ میں گرا دیکھ ضبط نہ کرسکیں اور بےقابو ہوکر اسے میرے سامن چومتی رہیں۔تمہیں کیا لگتا ہے اتنا سب ہونے کے بعد میں تمہیں زندہ چھوڑدوں گا۔”اس نے وحشیانہ انداز میں عائزہ کی گردن اتنی زور سے دبائی کہ اس کی پیشانی کی رگیں نیلی ہوکر تن گئی۔چہرہ نیلا ہوگیا۔آنکھیں باہر نکلنے لگی۔
“نا۔۔۔نہ۔۔۔نواز!”وہ گھٹی گھٹی آواز میں چیخی اور بےاختیار جان چھڑانے کیلیے ہاتھ پاؤں مارنے لگی۔اس نے جنونی انداز میں نواز کو دور دھکیلا اور قالین پر گرگئی اود دونوں ہاتھ اپنی دکھتی ہوئی گردن پہ رکھ کر اوندھی ہوکر گہری گہری سانسیں لینے لگی لیکن اگلے ہی لمحے نواز کی بوٹ کی ٹو اس کی پسلیوں پہ پڑی۔ضرب اس قدر شدید تھی کہ عائزہ کی کربناک چیخ نکل گئی۔عائزہ قالین پر پیٹھ کے بل گری۔
“نواز نواز۔تمہیں خدا اور اس کے رسول کا واسطہ۔۔میں بےقصور ہوں۔”وہ ہچکیوں اور چیخوں کے درمیان بولی لیکن نواز نے اسے بالوں سے پکڑ کر کھینچا اور اندھا دھند اس کا سر دیوار سے الماری سے ٹکرانے لگا۔وہ ضبط کھوکر دیوانہ وار چیخنے لگی۔
“میں تو تجھے اب ہاتھ کبھی لگاؤں گی ہی نہیں۔تو مجھ پہ حرام ہوچکی ہے۔میں نے تجھے طلاق دی طلاق دی۔۔طلاق دی۔”وہ دہاڑا۔

kaanch ka maseeha by Asiya Saleem

Leave a Comment

Your email address will not be published.