Lambi Hain Ghaam Ki Shaam by Qanita Khadija Episode 6 Complete urdu novel downloaded 2024 html

Novelslounge is a platform for social media writers.we have started a journey for Social media writers to publish thier content.

“میں نے تمہیں نوٹس دیے تھے بورڈ ایگزامز کی تیاری کے لیے، یہ بات تم نے بابا کو کیوں بتائی پارس؟” امید کی آنکھیں یکدم بھیگی۔
“نوٹس! نہیں امید میں نے کسی کو کچھ نہیں بتایا۔۔۔تمہارے ڈیڈ کیا میں نے تو اپنے ڈیڈ کو کچھ نہیں بتایا!” پارس کا سر تیزی سے نفی میں ہلا۔
“تم نے نہیں بتایا تو انہیں کیا الہام ہوا تھا؟”امید کی آواز اونچی ہوئی۔
“تمہاری وجہ سے۔۔۔صرف تمہاری وجہ سے بابا نے مجھ پر ہاتھ اٹھایا۔۔۔زندگی میں پہلی بار میرے بابا نے مجھے تھپڑ مارا۔۔۔صرف تمہاری وجہ سے” وہ پارس کی بات کاٹتی درشتگی سے غرائی۔
“کِس بات کا بدلہ لیا تم نے مجھ سے؟کون سی دشمنی نکالی تم نے مجھ سے؟میں تو دوستی کا احساس کیے تمہاری مدد کی۔۔۔احسان کا بدلہ احسان سے اتارا اور تم نے۔۔۔تم نے کیا پارس۔۔۔میری دوستی کا یہ صلہ دیا مجھے؟میرے باپ کی نظروں میں گرا دیا مجھے؟ میرے باپ نے۔۔۔میرے باپ نے مجھ سے پوچھا کہ ‘پارس تمہارا کیا لگتا ہے’ایک باپ اپنی بیٹی سے اِس قسم کا سوال کرے تو وہ اُس بیٹی کے لیے ڈوب مرنے کا مقام ہوتا ہے اور تم مجھے اس مقام تک لے آئے پارس” اس کا پورا چہرہ آنسوؤں سے بھیگ گیا، آنکھوں میں شکایت در آئی۔
“امید میں قسم کھاتا ہوں میں نے کچھ نہیں کیا” پارس کے حلق میں کانٹے چبھنے لگے ۔
“تمہاری وجہ سے میری پوری زندگی برباد ہوگئی پارس۔۔۔جب سے تم آئے ہومیری زندگی میں، مجھ پر زندگی تنگ ہوگئی، میں کھل کر سانس نہیں لے پائی۔۔۔کسی سکول ٹرپ پر نہیں جاسکی، فیملی گیدرنگز اور فنکشنز چھوڑدیتی کیونکہ مجھے ‘دا گریٹ پارس’ کوہرانہ ہے اور ٹاپ کرنا ہے۔۔۔مجھ سے میرا سب کچھ دور ہوگیا، میرے خواب، میرے شوق سب کچھ(وہ اونچی آواز میں چلائی)۔۔۔مگر پھر بھی میں نے کبھی بھی تمہیں کسی بات کے لیے ذمہ دار نہیں ٹھہرایا کیونکہ(وہ سانس لینے کو رکی)کیونکہ اس سب میں تمہاری کوئی غلطی نہیں تھی، اور جب تمہاری حقیقت مجھ پر عیاں ہوئی تو اپنی تکلیفیں اور مشکلیں چھوٹی لگنے لگی۔۔۔تم تو مجھ سے بھی بڑی جہنم میں تھے(وہ حلق تر کرتی کچھ دیر کو رکی)مگر تم نے کیا کیا؟تم تو وہ سانپ نکلے جس نے وقت آنے پر اپنے کو ہی ڈس لیا۔۔۔کیا میری زندگی پہلے کم مشکلوں سے گھیری تھی جو تم نے مجھ پر مزید اسے تنگ کردیا پارس؟(باہیں پھیلائے امید نےہونٹ بھینچے سوال داغا)۔۔۔مانا میری تکالیف تمہاری تکلیفوں اور زخموں کے سامنے چھوٹی تھیں مگر تکلیف میں تو میں بھی تھی نا پارس، زخمی تو میں بھی تھی۔۔۔پھر تم نے میرے زخموں کو مزید گہرہ کیوں کیا؟تم نے آخر ثابت کردیا کہ ہو تو تم بھی شمشاد قریشی کی اولاد، ان کا خون۔۔۔بےحس”
پارس کا وجود زلزلوں کی زد میں گھیرگیا۔

Lambi Hain Ghaam Ki Shaam by Qanita khadija

Leave a Comment

Your email address will not be published.