Tera Aitbaar Chahiye by Ana Illiyas Complete Urdu Novel 2023 html

Novel’s lounge is a platform for social media writers. We have started a journey for social media writers to publish their content.

“عزہ” اب کی بار يشر نے افسردگی سے بس اتنا ہی کہا۔
“اچھاکھلاتی ہوں مگر آپ نے تنگ نہيں کرنا اچھے بچوں کی طرح کھا لينا ہے” عزہ اس کی اموشنل بليک ملنگ ميں پوری طرح پھنس گئ تھی۔
“بالکل نہيں کروں گا” يشر نے سنجيدگی سے کہا
اس کے سامنے ديکھنے کی وجہ سے عزہ اسکی نظروں ميں چھپی شرارت بھانپ نہيں سکی۔
کچھ نوالے تو يشر نے شرافت سے کھاۓ جبکہ عزہ کے ہاتھ کانپ رہے تھے۔
آخری بائٹ پر يشر نے اسکی فنگر کی بائٹ بھی لی۔
عزہ نے زوردار چيخ ماری۔
يشر اور بچے ہنسنے لگ گۓ۔
“بہت خراب ہيں آپ آئندہ کبھی آپکی باتوں ميں نہيں آؤں گی۔ يہ کوئ شرافت سے کھايا ہے آپ نے” عزہ نے اپنی انگلی سہلاتے غصے سے يشر کو گھورا۔
“سارا شرافت سے ہی کھاياتھا بس آخر ميں آپکی انگلی ہی ميرے دانتوں ميں پھنس گئ” يشر کہاں ہارنے والوں ميں سے تھا ايک سے ايک دليل نکالتا تھا۔
“ہاں انگلی نہ ہوگئ بوٹی ہوگئ جو آپکے دانتوں ميں پھنس گئ” عزہ نے منہ پھلاتے ہوۓ کہا۔
“اچھا دکھائيں کہاں لگی ہے” يشر نے ہنستے ہوۓ اس کا ہاتھ پکڑنا چاہا۔
“اب ان حرکتوں سے کچھ نہيں ہوگا نہ آپکی ڈرائيونگ کو” عزہ نے اس کے ايک ہاتھ سے ڈرائيونگ کرتے ہاتھ کو ديکھ کر اس پر چوٹ کی۔
باقی تمام راستہ عزہ نے غصے ميں ہی گزارا۔

“اسلام عليکم” اس نے يشر کی جانب مسکرا کر ديکھتے ہوۓ پہل کی۔
“وعليکم سلام۔۔آپ نے تو دو تين دن اور رہنا تھا وہاں کچھ زيادہ جلدی نہيں آگئيں” يشر نے مصنوعی خفگی سے کہا۔
“آپکی ناراضگی رہنے ديتی تو رہتی نا” اس نے بھی منہ پھلايا۔
“ميری ناراضگی کا بڑا خيال آيا آپکو اور اشاروں سے آپ کو جانے سے منع کر رہا تھا” يشر نے اس کے مقابل آتے ہاتھ سينے پر باندھتے اس کے چہرے کے خدوخال کو محبت سے ديکھا۔
“مجھے اشاروں کی زبان سمجھ نہيں آتی” عزہ نے مسکراہٹ دباتے ہوۓ کہا۔
يشر نے اس کے چہرے پر پيار سے اپنے ہاتھ پھيرتے ہوۓ عزہ کو اپنی نظروں سے پگھلايا۔
“محبت کی زبان تو سمجھ آتی ہے نا” يشر کی گمبھير آواز پر اسے لگا اسکا دل اتنی زور زور سے دھڑکاکہ اسے لگا يہ سينے سے باہر آجائيں گا۔
“اس ميں تو ميں بالکل کوری ہوں” عزہ نے اس سے نظريں چراتے ہوۓگويا اپنی غلطی مانی۔
“آج کے استقبال سے تو نہيں لگ رہا” عزہ اس کا اشارہ سمجھتے ہوۓ مسکرائ۔
“آپ جيسے بندے کی محبتوں نے کچھ تو اثر دکھانا تھا نا۔” اس نے نظريں جھکاتے کہا۔
“ابھی تو ميں نے اپنی محبتيں نچھاور ہی نہيں کيں” يشر نے اسکی کمر کے گرد اپنا بازو باندھتے عزہ کو محبت سے اپنے ساتھ لگايا۔
“بچوں کے بغير گھر کتنا سونا لگ رہا ہے نا” عزہ نے اسکی بات نظر انداز کرتے کہا۔ يشر کو سمجھ آگئ وہ بات بدلنا چاہ رہی ہے۔
“ڈونٹ وری ہم جلد ہی انتظام کر ليتے ہيں۔” يشر نے شرارت سے اسے ديکھتے ہوۓ کہا۔
جيسے ہی بات عزہ کی سمجھ ميں آئ اس کے چہرے پر لالی بکھری۔

Tera Aitbaar Chahiye by Ana Illiyas

Leave a Comment

Your email address will not be published.