Zindagi tere tuaqub main By Ateeqa ayub download complete urdu novel 2024 html

Novelslounge is a platform for social media writers.we have started a journey for Social media writers to publish thier content.

“کون ہے کھڑکی پہ۔۔”اس نے ڈرتے ڈرتے بمشکل کہا ساتھ ہی موبائل اٹھا لیا تاکہ معاذ کو بلا سکے اندر کمرے میں۔کھڑکی کے باہر کوئی چور ہے اس سوچ نہیں اس کے ہاتھ پاؤں پھلا دیے تھے۔
:آپ کا مریض۔”اواز تھی یا بم۔وہ اچھل پڑی۔ دو منٹ تک وہ بے یقین رہی پھر اس نے ونڈو ہٹا دی وہ وہی تھا وہ واقعی وہی تھا وہ انکھیں پھارے اسے دیکھ رہی تھی۔بڑے عجیب طریقے سے وہ پائپ پر چڑھا ہوا تھا۔
“کیسی ہو ڈاکٹر۔”آنکھیں شرارت سے بھرپور دی وہ تڑپ کر پیچھے ہوئی۔
“تم یہاں کیا کر رہے ہو۔”اس کی اواز اونچی ہونے لگی۔اس نے اس کے منہ پہ ہاتھ رکھ دیا۔
“ٹانکے کھلوانے آیا ہوں ڈاکٹر۔آپ نے لگائے تھے۔ آپ نے باندھا تھا کھولیں گی بھی آپ ہی۔” وہی دھونس جماتا لہجہ۔
“میرا گھر کیسے ملا تمہیں۔” اس نے خود کو کمپوز کیا ادھر ایک بار پھر شرارت ابھر ائی تھی۔
“ڈھونڈنے نکلا تو مل ہی گیا۔”کہہ کر مزے سے بیڈ پر بیٹھ گیا۔ وہ حیران کھڑی اس کی حرکتیں دیکھ رہی تھی۔
“مجھ سے ڈر تو نہیں لگ رہا ڈاکٹر۔” وہ مسکرایا وہی جان لیوا معصوم شیطانوں جیسی مسکراہٹ وہ واقعی ڈرتی نہیں تھی اس سے۔
“شٹ اپ۔”اس نے غصے سے کہا۔
“چلو اٹھو میرے بیڈ سے۔نکلو یہاں سے۔” وہ تڑخی۔ وہ ہنس پڑا تھا۔
“ٹانکے کھولیں پھر جاؤں گا۔”وہی ضد بھرا لہجہ۔فاطمہ نے گھورا مگر ایک پل بھی نہ دیکھ سکی فورا ہی انکھیں جھکا گئی۔
“شرٹ اتارو۔”اس نے نظریں جھکائے جھکائے کہا اس نے بڑی فرمانبرداری سے اتار دی وہ ٹانکے دیکھنے لگی۔
“درد تو نہیں ہو رہا۔” اس نے جھکے جھکے ہی پوچھا۔
“ہق رہا ہے نا۔”وہ معنی خیزی سے بولا۔فاطمہ نے سر اٹھا کر اسے دیکھا چہرے پر وہی ازلی سکون تھا سکون ہی سکون۔

Zindagi tere tuaqub main By Ateeqa ayub

Leave a Comment

Your email address will not be published.