Zindan-e-Mohabbat by Qanita Khadija// Episode 1// Online reading novel

Novel’s lounge is a platform for social media writers. We have started a journey for Social media writers to publish their content.

“آجائے۔۔۔” کوئل جیسی اس سریلی آواز کو سن عزیر کا انگ انگ جی اٹھا تھا۔
کچھ گھبراہٹ کا عنصر بھی تھا کہ تھوک نگلتے وہ دھیرے سے دروازہ کھولے اندر داخل ہوا تھا۔
ایک طائرانہ نگاہ کمرے پر ڈالے اس کی نظر سنگھار میز پر بیٹھی آئینے کے سامنے اپنے بال سنوارتے اس وجود پر جا ٹھہری تھی۔
آخر کار وہ اس کی دسترس میں آہی چکی تھی۔۔۔۔۔ اسے قریب سے دیکھنے کی، چھونےکی خواہش شدت پکڑ چکی تھی۔
“تو آپ ہے ہمارے آج کے خاص مہمان؟” وہ کب اس کے سامنے آکھڑی ہوئی عزیر کو علم بھی نہ ہوا۔
کاجل سے لبریز بڑی آنکھیں، لال گلابی گال، بھرے ہونٹ، ستواں ناک اور اس میں موجود سونے کی وہ بالی۔۔۔۔
عزیر کو اپنا آپ کسی ان دیکھی آگ میں جلتا محسوس ہوا تھا۔
“آپ جانتی بھی نہیں ہے کہ اس مہمان نے آپ تک پہنچنے کے لیے کتنی کشتیاں جلائی ہیں۔۔۔۔” ٹرانس کی کیفیت میں ہاتھ اس کے چہرے کی جانب بڑھائے وہ ایک جذب سے بولا تھا جب کہ اس کی انگلیوں نے آخر کار اس کے ناک میں موجود اس بالی کو چھو لیا تھا۔
“آپ کی کاوشوں کے قدر دان ہے ہم مگر افسوس کہ جو آپ چاہتے وہ ہم آپ کو مہیا نہیں کرسکتے۔۔۔امید ہے اس بات سے آگاہ ہوگے آپ۔۔۔” ایک ادا سے بال جھٹکتی وہ اپنے بستر پر جا بیٹھی تھی۔
“جو مجھے چاہیے وہ مجھے صرف آپ سے ہی مل سکتا ہے، فقط آپ سے۔۔۔” اس کے برابر میں بیٹھے وہ اس کی مخروطی انگلیاں اپنے ہاتھ میں قید کیے ان کی نرمی محسوس کرنے لگا تھا۔
“ایسا کیا چاہتے ہیں آپ مجھ سے؟” اپنے انگوٹھے سے اس کے گال کو سہلائے سوال کیا۔
“آپ کی آواز، آپ کی توجہ، آپ کا وقت۔۔۔۔۔ میں چاہتا ہوں آپ گائے لیکن صرف میرے لیے۔۔۔۔ آپ کی اس خوبصورت آواز کا مالک بننا چاہتا ہوں۔۔۔ مجھے آپ سے کسی قسم کا فزیکل ریلیشن شپ نہیں چاہیے بس یہ آواز چاہیے جو کسی کالے ناگ کی طرح مجھے سوتے جاگتے ڈسنہ شروع ہوگئی ہے۔۔۔۔۔ مجھے آپ کی آوازچاہیے فقط اپنے لیے۔۔۔۔شمع!” وہ اس کے دونوں ہاتھوں کو تھامے ایک جذب سے بولا تھا۔

Zindan-e-Mohabbat by Qanita Khadija

Leave a Comment

Your email address will not be published.