Lambi Hain Gham Ki Shaam by Qanita Khadija Episode 4 complete download 2024 html

Novelslounge is a platform for social media writers.we have started a journey for Social media writers to publish thier content.

“کیا ہوا؟نہیں مانی نہ تمہاری دوست میں نے تو بھئی پہلے ہی کہا تھا!”ہمنہ کو اداسی سے واپس آتے دیکھ سدرہ سر جھٹکتی گویا ہوئی۔
“تمہاری د وست کاتو بہت نخرہ ہے پارس ، منہ بھر کر انکار کردیا!” سدرہ نخوت سے بولی۔
“ہمنہ؟”سدرہ کے لفظوں پر کان نہ دھرے وہ ہمنہ کی جانب مڑا۔
“اسے سر سے کیمسٹری کے کچھ ٹاپکس سمجھنے تھے تو اُس نے معافی مانگ لی جانے سے۔۔”ہمنہ نے پارس کو جواز پیش کیا۔
“ویسے کمال ہی کردی تمہاری دوست نے بھی ایسی بھی کیا پڑھائی کہ انسان دوستوں کےساتھ دو پل نہ بیٹھ سکے۔۔۔مطلب کے کیا ہی ہوجاتا اگروہ آجاتی۔۔اب دوستوں کے لیےاتنا تو کیا ہی جاسکتا ہے۔۔۔اتنا بھی پڑھ لکھ کر ٹاپ کرکے کیا ہی کرلینا ہے؟آخر کو ہیں تو ہم لڑکیاں ہی نا؟روٹی پکانی اور برتن ہی تو مانجھنے ہیں!” سدرہ موقع پائے ایک بار پھر شروع ہوئی اور آخری بات کیے تائیدی نگاہوں سے اُن سب کی جانب دیکھا۔
“تمہیں امید سے کیا ایشو ہے سدرہ؟”کھانا چھوڑے پارس نے سپاٹ لہجے میں سوال کیا۔
“کیا مطلب مجھے کیا ایشو ہونا ہے اُس سے، میں تو بس جنرلی ایک بات کررہی ہوں!” وہ پارس کے سوال پر لمحہ بھر کو بوکھلائی۔
“نہیں تم جنرلی کوئی بات نہیں کررہی۔۔۔تم امید کے دوستوں کو اُس کی جانب سے بددل کرنے کی ہر ممکنہ کوشش کررہی ہو۔۔۔کالج میں بھی جب ہم نکلنے والے تو تم نے ایسی ہی ایک فضول بات کی تھی خاموشی سے سن لی تو اِس کا مطلب یہ نہیں کہ تمہیں امید کے خلاف کچھ بھی بولنے کا لائسنس مل چکا ہے۔۔۔رہی بات امید کے ہمارے پلان سے بیک آؤٹ ہونے کی تو یہ پہلی بار نہیں ہوا۔۔۔امید نے ہمیشہ اپنی ایجوکیشن کو اپنی دوستی پر اہمیت دی ہیں اور ہم اُس کے دوست ،ہمیں اُس کے اِس عمل سے کوئی مسئلہ نہیں۔۔۔اگر تمہیں مسئلہ ہےتو تم ہمارے گروپ سے نکل سکتی ہو۔۔۔مگر آئیندہ امید کے خلاف ایک لفظ مت بولنا۔۔۔لحاظ بھول جاؤں گا میں!” دونوں ہاتھ ٹیبل پرجمائے وہ ایک ایک حرف پر زور دے اُسے اچھے سے اُس کی اور امید دونوں کی حیثیت باور کروا چکا تھا۔
“اور رہی بات روٹی پکانے کی، برتن مانجھنے کی۔۔۔تو میں تو تم پر حیران ہوں سدرہ جب تمہیں بھی آخر میں برتن ہی مانجھنے ہیں تو اسپیشلی بورڈ ایگزامز میں پیپرز بنانے والے ٹیوٹرز کو ہائیر کرکے اُن سے پڑھنا؟رئیلی وئیرڈ!” اور یہ ٹھونکی تھی پارس نے تابوت میں آخری کیل۔
سدرہ کا چہرہ یکلخت پیلا پڑچکا تھا، اس نے چونک کر حسام کود یکھا جو نظریں چراگیا۔

Lambi Hain Ghaam Ki Shaam by Qanita Khadija

Leave a Comment

Your email address will not be published.