main teri jogan piya by Shazia ata Download complete urdu novel 2024 html

Novelslounge is a platform for social media writers.we have started a journey for Social media writers to publish thier content.

“محترمہ اگر آپ کو نماز پڑھنے کی توفیق نہیں ہے تو اس کی تقدس کا تو خیال رکھیں۔”اس نے ریموٹ ہاتھ میں تھامے اسے خشمگیں نگاہوں سے گھورتے ہوئے کہا۔
“لیکن ایسا کیا کیا میں نے۔”
“سارا گھر نماز پڑھ رہا ہے اور آپ فل والیوم میں میوزک سنتے مجھ سے پوچھ رہی ہیں کہ کیا کیا میں نے۔”
“میں اکیلی بور ہو رہی تھی ٹی وی لگایا تو یہ پروگرام ا رہا تھا۔” اس نے بونگی سی وضاحت کرتے ہوئے اپنا دفاع کرنے کی کوشش کی۔
“یہ بےجان چیزیں ہماری انگلیوں کی پوروں کی محتاج ہوتی ہے لیکن ہم استعمال کرنا چاہیں تب نہ۔”اس نے بے حد درشتی سے کہا اور جواب سنے وغیرہ اپنے کمرے کی جانب بڑھ گیا۔وہ وہی بیٹھی اسے جاتی دیکھتی رہی۔


“آپ اس حلیے میں میرے ساتھ نہیں جا سکتی ائی ایم سوری۔” کتنا بے مروت اور بدلحاظ تھا وہ تمام کزنز کے سامنے اس قدر توہین پر اس کا رنگ پھیکا پڑ گیا۔
“عثمان بھائی۔”اس کی حالت کا اندازہ لگاتے ہوئے عالیہ نے احساس دلانے کی کوشش کی۔
“تم کچھ بھی کہو عالیہ مجھے اپنی کزن کی نمائش نہیں لگوانی جو یوں سجا سنوار کر بنا دوپٹے کے بازاروں میں غیر مردوں کو دعوت نظارہ دیتا پھرو۔ اسے کہو اگر میرے ساتھ چلنا ہے تو دوسری لڑکیوں کی طرح خود کو اچھی طرح سمیٹ کر کوئی ڈھنگ کا لباس پہن کر چلے۔”
“اتنا کہہ کر وہ گاڑی کا لاک کھولنے لگا اور وہ اندر کی جانب پلٹ ائی۔ عالیہ وغیرہ کا ہزار اصرار کے باوجود اس نے ساتھ جانے سے انکار کر دیا۔ان کے جاتے ہی وہ لائٹ اف کر کے بیڈ پہ آ کر لیٹ گئی۔آنکھوں میں جیسے ساون اتر ایا۔ اس نے بات بھی تو ایسی کی تھی۔سب کزنز کے درمیان کتنی انسلٹ کی تھی۔کیسا بے مول کر دیا تھا اسے۔سارا غرور و تنفر ملیا میٹ کر دیا تھا۔کتنا کٹھور تھا جسے وہ دل کے سنگھاسن پر سب سے اونچے مقام پر جگہ دے کر بیٹھی تھی۔

Leave a Comment

Your email address will not be published.