hum to aise e hai By sadaf ejaz download complete urdu novel 2024 html

Novelslounge is a platform for social media writers.we have started a journey for Social media writers to publish thier content.

“مسٹر شارخ خان موٹر ان کرو بند کیوں کی ہے۔”
“موٹر بجلی سے چلتی ہے اور بجلی کا بل اتا ہے اور یہ بل ہم ادا کرتے ہیں۔”شاہ رخ کی بجائے جواب مس صاحبہ کی جانب سے موصول ہوا تھا۔
” اور اس کا استعمال بھی صرف تم لوگ ہی کر سکتے ہو۔”وہ شدت ضبط سے دانت پیستا گویا ہوا۔
“آپ صحیح سمجھے ہیں۔” وہاں کمال اطمینان اور بے مروتی موجود تھی اس کا جی چاہا ایک زور دار جھانپڑ اس کے منہ پر مارے مگر اس وقت تو ایسا ممکن نہیں تھا سو خود کو قابو میں رکھتا بڑے تحمل سے بولا۔
“اوکے بٹ اس وقت تو اسے آن کر دو۔میں واش روم میں ہوں۔”
“کیوں پہلے اس کے استعمال کی ادائیگی پھر یہ چلے گی۔”
وہ وہی سیڑھیوں کے قریب کھڑی تھی روشیل باتھ روم کی کھڑکی نما روشندان سے اس کی تھوڑی بہت جھلک دیکھ سکتا تھا۔
“ہر وقت پیسے۔”
وہ جھنجھلا اٹھا۔
“نہا تو لوں پھر ہی دوں گا یا ایسے ہی باہر نکل کے دے دوں۔”
“موٹر بھی ادائیگی کے بعد آن ہو جائے گی۔”
“مس میں شاور لے رہا ہوں باہر آ کر پیسے دے دوں گا۔”
وہ اس کی ہٹ دھرمی پر بری طرح سے چڑ گیا تھا۔
“ذیادہ فالتو بات نہیں۔”
اس کا گستاخ انداز اسے مزید سلگا گیا تھا۔
“کیسے دوں پیسے کیا یوں ہی۔”وہ قدر رکا پھر گویا ہوا۔
link in comment section👇

Leave a Comment

Your email address will not be published.